نکاح اور دین دار طبقہ

نکاح کے پورے سفر میں اب دین دار طبقہ بھی بدعات و خرافات کا ساتھ دے کر اور فضول خرچی کر کے اسلامی حدود و قیود کو اپنے پاؤں تلے روند ڈالتا ہے۔بدقسمتی سے اس عظیم سنت کو سرانجام دینے میں اپنی اپنی باری پر تقریباً سبھی لوگ کہتے ہیں کہ آج معاشرہ ہی ایسا ہے۔اگر ہم سب اپنے ضمیر سے یہ سوال پوچھیں گے کہ آخر اس معاشرے کو تباہی کے دہانے پر کس نے پہنچا دیا؟ تو وہ یہی تسلی بخش جواب دے گا کہ اس میں آپ سبھوں کا ہاتھ ہے۔وہ دن کیسے نرالے تھے،جب نکاح ایک سائبان کی طرح میاں اور بیوی کو سکون و ٹھنڈک کی دولت سے مالا مال کرتا تھا لیکن آج سبھی شادی شدہ لوگوں کے لبوں پر شکایتوں کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ ہے اور اب یہ سارے الّا ماشاء اللّٰہ بے سکونی میں ہی اپنے دن رات کاٹ رہے ہیں۔اصل میں یہ بے چینی،اضطرابی اور بے سکونی مذکورہ گناہوں کا ثمر ہے،جو کہ ان کے دروازوں پر شادی کے بعد ہی دستک دیتے ہیں۔ذرا سوچیے! جو طبقہ معاشرے کو رب سے ملانے اور سب کی اصلاح کے لیے اٹھا ہو لیکن اپنے قول و فعل میں تضاد و تناقض ہونے کی وجہ سے اسلام کو ہی بدنام کر رہا ہو،آخر اس کی دعوت میں کونسا اثر ہوگا؟ اور یہ آخرت میں اللّٰہ تعالیٰ کو کیا منہ دکھائے گا؟ یہ چند سوالات ہیں جن پر مذکورہ طبقہ کو پوری سنجیدگی کے ساتھ غور و خوض کرنا چاہیے۔

Comments